دکان دار کے مسائل : کمپنی کے سیلز اہداف
کسی بھی کمپنی کو دورانِ کاروبار بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان تما م مسائل میں ایک نہایت اہم ترین مسئلہ سیلز اہداف کی تکمیل ہے۔ ان مقرر کردہ اہداف کی تکمیل انتہائی مشکل کام ہے۔ کمپنی ان اہداف کو مکمل کر نے کے لئے دکان دار حضرات سے رابطہ کرنے کی بجائے ڈسٹری بیوٹرز پرانحصار کرتی ہے اور ڈسٹری بیوٹرز اہداف مکمل کرنے کی دوڑ میں بالکل اپنی بنائی ہوئی حکمتِ عملی کے مطابق چلتے ہیں جس سے کمپنی کے اہداف تو پورے ہو جاتے ہیں اور ڈسٹری بیوٹر کو بھی اپنا کمیشن مل جاتا ہے مگر اس کا نقصان سب سے زیادہ دکان دار کو ہوتا ہے۔
ڈسٹری بیوٹر کمپنی کی طرف سے دیئے گئے سیلز اہداف کو پورا کرنے کے لئے دکا ن دار حضرات کو بعض اوقات سٹاک زیادہ بھیج دیتے ہیں جس کی وجہ سے ان کا سٹاک مارکیٹ میں پوری طرح سے فروخت نہیں ہو پاتا اور ان کے گوداموں میں پڑا پرا ایکسپائر ہو جاتا ہے۔ اب ایکسپائرڈ سٹاک کے حوالے سے کمپنی نے کوئی ایسی جامع اور موثرپالیسی نہیں بنائی ہوتی جس کے تحت ایکسپائرڈ مال کا مکمل طور پر کلیم وغیرہ کیا جا سکے۔ اس طرح یہ سارے کا سارا سٹاک دکان دار کے کھاتے میں جاتا ہے اور اسے خاطر خواہ نقصان ہو جاتا ہے۔
اس کے علاوہ کمپنی جب اپنے اہداف کے بارے میں منصوبہ بندی کرتی ہے تو اس تمام تر منصوبہ بندی میں وہ دکا نداروں کی رائے نہیں لیتی اور نہ ہی انہیں اپنے اہداف کے متعلق آگاہ کرتی ہے۔ کمپنی اس حوالے سے صرف اور صرف ڈسٹری بیوٹرز کے ساتھ رابطہ کرتی ہے۔ ڈسٹری بیوٹر اس تمام تر صورتِ حا ل کو اپنی وضع کی ہوئی حکمت عملی کے مطابق چلتے ہیں اور بروقت اہداف کو مکمل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ دکان دار چونکہ اس تمام تر پالیسی سے بے خبر ہوتے ہیں لہذا انہیں کمپنی کے اہداف مکمل کرنے کے متعلق بالکل بھی ادراک نہیں ہو پاتا۔
اہداف کے ان مسائل کو حل کرنے کے لئے کمپنی کو اپنا بھر پور کردار ادا کرنا چاہیئے۔ کمپنی کو اس حوالے سے ایک مناسب اور جامع پالیسی مرتب کرنی چاہیئے اور اس پالیسی کو بناتے وقت ڈسٹری بیوٹرز کے علاوہ دکا ن داروں سے بھی رابطے میں رہنا چاہیئے۔کمپنی کو اپنے اہداف مارکیٹ کی مجموعی صورتِ حال کو مدد نظر رکھتے ہوئے معین کرنے چاہیئں۔
مارکیٹ میں کیا چل رہا ہے؟
کس پروڈکٹ کی کتنی مانگ ہے؟
کون سی پروڈکٹ کس علاقے میں زیادہ بیچی جا سکتی ہے؟
یہ وہ سوالات ہیں جن کا دکان داروں کے علاوہ کوئی فرد زیادہ اچھا اور جامع جواب نہیں دے سکتا۔ لہذا کمپنی کو یہ چاہیئے کہ اپنے اہداف مقرر کرتے وقت دکاندروں کی رائے کو بھی شامل کریں تا کہ اہداف کے متعلق بننے والی پالیسی کو مارکیٹ کے رجحانات کے مطابق بنایا جا سکے۔ اس طرح بننے والی پالیسی کا بیک وقت تینوں فریقین یعنی کمپنی، ڈسٹری بیوٹر اور دکان دار کو یکساں فائدہ ہو گا۔
Leave a Reply